
آسٹریلیا کا پاکستان کو 328 رنز کا مشکل ترین ہدف
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پانچویں اور آخری ایک روزہ میچ میں آسٹریلیا کی ٹیم مقررہ 50 اوورز میں7 وکٹوں پر 327 رنز بناکر آؤٹ ہو گئی ہے۔ اس طرح پاکستان کو یہ میچ جیتنے کے لئے اس سیریز کا مشکل ترین 328 رنز کا ہدف ملا ہے۔ آسٹریلیا کی جانب سے پچھلے چار میچوں کے ہیرو فلنچ آج 59 رنز ہی بنا سکے۔ عثمان شنواری کی ایک بال انہیں دھوکا دے گئی۔ وہ سمجھ نہیں سکے اور بال سیدھی وکٹوں سے جا ٹکرائی۔ البتہ ان کا بدلہ آج عثمان خواجہ نے سب سے زیادہ 98 رنز بنا کر لیا۔ یہ وکٹ بھی شنواری کے حصے میں آئی جبکہ ان کا کیچ یاسر شاہ نے لیا۔ مارش تیسرے کھلاڑی کے طور پر کھیلنے آئے۔ انہوں نے 61 رنز بنائے۔ انہیں جنید خان نے عابد علی کے ہاتھوں کیچ کرایا۔ اس دوران میکسویل اور اسٹوئنز نے دونوں اینڈز کو سنبھالا مگر اسٹوئنز میکسویل کا زیادہ ساتھ نہ دے سکے اور صرف چار رنز ہی بنا سکے۔ انہیں بھی شنواری نے بولڈ کیا۔ ان کے آؤٹ ہونے کے کچھ ہی دیر بعد میکسویل بھی جنید خان کی بال پر بولڈ ہو گئے۔ ان کا اسکور 70 رنز رہا۔ اگلی بیٹسمین جوڑی ہینڈز کومب اور کیری کی تھی۔ لیکن کیری صرف 6 رنز پر ہی پویلین لوٹ گئے۔ انہیں جنید خان نے ایل بی ڈبلیو کیا۔ ان کی جگہ جیسن بہران ڈروف کھیلنے آئے۔ لیکن اسی دوران عثمان شنواری نے کومب کو 8 رنز پر ایل بی ڈبلیو کر دیا اور آسٹریلیا کی ساتویں وکٹ گری جبکہ آٹھویں کھلاڑی کے روپ میں رچرڈ سن کھیلنے آئے۔ دونوں بالترتیب چھ اور پانچ رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ آسٹریلیا کی بیٹنگ کا یہ حال تھا کہ تمام کھلاڑیوں نے کھل کر شارٹس کھیلے۔ میکسویل نے تو کبھی دائیں اور کبھی بائیں ہاتھ سے بھی شارٹس کھیلیں۔ اسی کی بدولت آسٹریلیا کے بیٹسمین مجموعی طور پر 29 چوکے اور 6 چھکے لگانے میں کامیاب رہے۔ گراؤنڈ کے چاروں طرح شارٹس لگیں اور پاکستانی فیلڈرز اپنی کمزور فیلڈنگ کی بدولت صرف دیکھتے ہی رہ گئے ۔ آسٹریلیا کی جاندار بیٹنگ اور مسلسل فتح نے پاکستانی کھلاڑیوں کی پی ایس ایل کی کامیابی کا مزا پھیکا بلکہ بدمزہ کر دیا۔ بہتر ہوتا کہ پاکستان ورلڈ کپ تک کسی سے سیریز نہ رکھتا کیوںکہ یہی تھکے ہارے اور حوصلہ شکست کھلاڑی جب ورلڈ کپ میں کھیلیں گے تو نتائج کیا ہوں گے اس کا اندازہ لگانا کچھ مشکل نہیں۔ ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ میچ کے آغاز پر پاکستانی کپتان عماد وسیم نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو پہلے بیٹنگ کرنے کی پیشکش کی جسے قبول کرتے ہوئے آسٹریلین بیٹسمین نے دھواں دھار بیٹنگ کی۔ شعیب ملک انجری کی وجہ سے آج کا میچ بھی نہیں کھیل رہے ہیں۔ اس لئے قیادت عماد وسیم کو ملی ہے۔ چوتھا میچ بھی انہی کی قیادت میں کھیلا گیا تھا۔ پاکستان نے آج اپنی ٹیم میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے نوجوان بالر محمد حسنین کی جگہ محمد عباس کو لیا ہے جبکہ مخالف ٹیم میں بھی ایک تبدیلی کی گئی ہے۔ ناتھن کالٹر نائل کی جگہ جیسن بہران ڈروف کا ٹیم کا حصہ بنایا ہے۔ آسٹریلیا پانچ میچوں کی سیریز میں چار میچ جیت کر فیصلہ کن برتری حاصل کئے ہوئے ہے۔ تاہم پاکستان کو آج وائٹ واش ہونے کا خدشہ ہے۔ پاکستانی ٹیم: شان مسعود، عابد علی، حارث سہیل، سعد علی، عمر اکمل، عماد وسیم، محمد رضوان، یاسر شاہ، عثمان شنواری، جنید خان اور محمد عباس ۔ آسٹریلین ٹیم : آرون فلنچ، عثمان خواجہ، شیون مارش، پیٹر ہینڈ کومپ، گلین میکسویل ، مارکوس اسٹینز ، ایلک کیری، ناتھن لیونی، ایڈم زمپا، کین رچرڈسن اور جیسن بہران ڈروف ۔
from کھیل - وائس آف امریکہ https://ift.tt/2Wzq3zO
from کھیل - وائس آف امریکہ https://ift.tt/2Wzq3zO
0 Response to "آسٹریلیا کا پاکستان کو 328 رنز کا مشکل ترین ہدف"
Post a Comment