
کابل میں امراللہ صالح کے دفتر پر خود کش حملہ، دو افراد ہلاک 25 زخمی
افغان حکام کا کہنا ہے کہ کابل میں کار بم دھماکے اور فائرنگ سے کم سے کم دو افراد ہلاک اور 25 زخمی ہو گئے ہیں۔ سرکاری اہلکاروں اور عینی شاہدوں کا کہنا ہے کہ بھاری اسلحے سے لیس متعدد خود کش بمبار افراد نے افغان خفیہ ایجنسی (این ڈ ی ایس) کے سابق سربراہ امراللہ صالح کی سیاسی تحریک ’’افغانستا ن گرین ٹرینڈ‘‘ (AGT) کے دفتر پر دھاوہ بول دیا۔ امراللہ صالح افغانستان کے آئندہ صدارتی انتخاب میں موجودہ صدر اشرف غنی کے ساتھ نائب صدر کے منصب کے امیدوار ہیں۔ یہ واقعہ صدر اشرف غنی اور امراللہ صالح کی کابل میں ایک انتخابی ریلی میں شرکت کے چند گھنٹے بعد پیش آیا۔ افغانستان میں صدارتی انتخاب کے سلسلے میں انتخابی مہم کا آج باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے۔ صدر اشرف غنی نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ امراللہ صالح اس حملے میں محفوظ رہے ہیں۔ اس حملے میں سب سے پہلے ایک گاڑی میں نصب دھماکہ خیز مواد کو بموں سے اُڑایا گیا جس کی آڑ میں یہ خود کش بمبار دفتر میں داخل ہو گئے۔ افغان کمانڈو یونٹ فوراً موقع پر پہنچ گئے اور انہوں نے عمارت کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروں کے خلاف کارروائی شروع کر دی۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے بتایا ہے کہ افغان سیکورٹی فورسز نے 40 افراد کو عمارت سے نکال کر محفوظ مقام پر پہنچا دیا ہے اور وہ اب عمارت کو دہشت گردوں سے مکمل طور پر آزاد کرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ افغانستان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ امدادی کارکنوں نے دو لاشوں اور 25 زخمیوں کو قریبی ہسپتال میں پہنچایا ہے۔ کسی بھی گروپ نے فل الحال اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ حالیہ دنوں میں کابل متعدد حملوں کا شکار ہوا ہے جن کی ذمہ داری طالبان اور داعش نے قبول کی تھی۔
from جنوبی ایشیا - وائس آف امریکہ https://ift.tt/2LNYaTg
from جنوبی ایشیا - وائس آف امریکہ https://ift.tt/2LNYaTg
0 Response to "کابل میں امراللہ صالح کے دفتر پر خود کش حملہ، دو افراد ہلاک 25 زخمی"
Post a Comment