
میرے خلاف مظاہروں کی خبریں جھوٹی ہیں، برطانیہ سے تجارتی معاہدہ کریں گے، ٹرمپ
منگل کے روز لندن میں ایک مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور رخصت ہونے والی برطانوی وزیر اعظم تھیریسا مے نے دونوں ملکوں کے درمیان ایک تجارتی معاہدے کا عہد کیا جب کہ برطانیہ کو اس سال کے آخر میں یورپی یونین سے اپنی علیحدگی وجہ سے غیر یقینی مستقبل کا سامنا ہے۔ دونوں رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے موقع پر لندن کی سڑکوں پر ہزاروں افراد ٹرمپ کے خلاف مظاہرے کر رہے تھے۔ صدر ٹرمپ کے برطانیہ کے دورے کے دوسرے دن مظاہرین کی ایک بڑی تعداد امریکی رہنما کے لیے مختلف پیغامات کے ساتھ سڑکوں پر نکل آئی۔ مظاہرے میں شریک ایک شخص چارلی کا کہنا تھا کہ وہ صدر ٹرمپ کی جانب سے آب و ہوا کی تبدیلی کے معاہدے کی وجہ سے ان کے خلاف مظاہرے میں شریک ہوئے ہیں۔ ایک خاتون کرسٹین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ سے میرا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ان کے اندر نفرت بھری ہوئی جسے وہ دوسرے لوگوں میں منتقل کر سکتے ہیں۔ گزشتہ سال صدر کے برطانیہ کے دورے کے دوران ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں نے وہاں مظاہرہ کیا تھا جب کہ اس مرتبہ لوگوں کی تعداد بظاہر کم تھی۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ ورکنگ ڈے تھا اور انہوں نے خراب موسم کو بھی اس کی وجہ قرار دیا۔ تاہم اس کی وجہ سے جو شور شرابا پیدا ہوا، اسے لگ بھگ ایک بلاک کے فاصلے پرفارن اور کامن ویلتھ کے دفتر میں سنا جا سکتا تھا جہاں ٹرمپ اور مے نے اپنی مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ ٹرمپ نے ان مظاہروں کو جعلی خبر قرار دے کر اسے مسترد کر دیا اور کہا کہ انہوں نے برطانوی لوگوں کی جانب سے صرف اور صرف بے پناہ محبت محسوس کی ہے ۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ حتی کہ یہاں آتے ہوئے آج بھی ہزاروں لوگ تالیاں بجا رہے تھے ۔ اور پھر میں نے سنا کہ کچھ مظاہرے ہوئے، میں نے کہا کہ مظاہرے کہاں ہیں۔ مجھے کوئی مظاہرہ دکھائی نہیں دیتا۔ اس مسئلے سے قطع نظر، ٹرمپ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ اس سے وابستہ ہیں جسے انہوں نے شاندار دوطرفہ تجارتی معاہدہ قرار دیا ۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس تجارتی معاہدے میں بہت زیادہ امکانی مواقع ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ اس وقت ہم جو کچھ کررہے ہیں اس سے غالباً دو یا حتیٰ کہ تین گنا زیادہ ۔ وزیر اعظم تھیریسا مے نے بھی جو بریگزٹ پر کسی معاہدے تک پہنچنے میں ناکامی کی بنا پر جمعے کے روز قدامت پسند پارٹی کی لیڈ ر کے طور پر اپنے عہدےسے الگ ہو رہی ہیں، دوطرفہ تجارتی معاہدے کی حمایت کا اظہار کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ تعلق ہے جو اس یقینی دہانی میں مدد کرتا ہے کہ ایسے روزگار ہیں جو یہاں برطانیہ اور امریکہ میں لوگوں کو روزگار دیتے ہیں جس سے ہماری خوشحالی اور ہمارے مستقبل کو تقویت ملتی ہے ۔ لیکن تجزیہ کار سمجھتے ہیں کہ ایسے امکانات کم نظر آتے ہیں کہ کوئی تجارتی معاہدہ جلد طے پا جائے گا۔ لندن کے چیتھم ہاؤس کے تجزیہ کار جیکب پر کیلاس کہتے ہیں کہ اب جب کہ بریگزٹ ابھی تک غیر یقینی ہے اور اس مسئلے کے کسی حل کے بغیر کہ آیا برطانیہ کسٹمز یونین میں یا یورپی یونین کے ساتھ سنگل مارکیٹ میں بدستور رہے گا اور امریکہ اور برطانیہ کے درمیان تجارتی تعلق کے مستقبل کی امکانی صور ت کے تعین میں ناکامی کی وجہ سے ایسا کوئی معاہد ہ جلد طے پانے کے امکانات دکھائی نہیں دیتے ۔ ٹرمپ بریگزٹ نواز لیڈر نائیجل فراج سے ملاقات کر کے جو مےکے ایک سخت نقاد ہیں، بریگزٹ تنازعے میں مزید داخل ہو گئے ہیں ۔ ٹرمپ بدھ کےر وز برطانیہ اور فرانس دونوں میں ڈی ڈے کی تقربیات میں شرکت کر کے اور آئر لینڈ میں ایک اسٹاپ کے ساتھ اپنا دورہ جاری رکھیں گے۔
from دنیا - وائس آف امریکہ http://bit.ly/2Wmqp17
from دنیا - وائس آف امریکہ http://bit.ly/2Wmqp17
0 Response to "میرے خلاف مظاہروں کی خبریں جھوٹی ہیں، برطانیہ سے تجارتی معاہدہ کریں گے، ٹرمپ"
Post a Comment