
میچ کے دوران شائقین کی ہنگامہ آرائی، آئی سی سی کا نوٹس
پاکستان اور افغانستان کے ورلڈ کپ میچ کے دوران شائقین کرکٹ کی ہنگامہ آرائی بھی موضوع بحث بنی رہی، اطلاعات کے مطابق دونوں ممالک کے شائقین کے مابین گراؤنڈ کے اندر اور باہر لڑائی جھگڑوں کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد افغانستان کو تین وکٹوں سے شکست تو دے دی تاہم یہ میچ کئی تلخ یادیں چھوڑ گیا۔ میچ شروع ہونے سے قبل گراؤنڈ کے باہر پاکستان اور افغانستان کے کرکٹ شائقین کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھا پائی کا سلسلہ جاری رہا، تاہم سیکورٹی اہل کار انھیں الگ کرتے رہے۔ میچ کے دوران بھی گراؤنڈ میں موجود تماشائی ایک دوسرے پر مکے برساتے دکھائی دیے جبکہ جملے بازی کا سلسلہ بھی جاری رہا، بعض شائقین ایک دوسرے پر پانی کی بوتلیں اور دیگر اشیا بھی پھینکتے رہے۔ ہنگامہ آرائی میں ملوث متعدد شائقین کو سیکورٹی اہل کاروں نے گراؤنڈ سے باہر بھی نکال دیا تھا۔ میچ کے اختتام پر بھی متعدد شائقین حفاظتی حصار توڑتے ہوئے گراؤنڈ میں داخل ہو گئے اور کھلاڑیوں کی طرف بھاگنے لگے۔ آئی سی سی کے ترجمان نے پاکستان اور افغانستان کے میچ کے دوران بدنظمی اور لڑائی جھگڑوں کے واقعات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آئندہ ایسے واقعات کے تدارک کے لیے گراؤنڈ سیکورٹی اور مقامی پولیس کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ کرکٹ ماہرین اس میچ کو شائقین کے ردعمل کے حوالے سے برے میچوں میں سے ایک قرار دے رہے ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اس میچ سے قبل تین ایک روزہ میچ کھیلے جا چکے ہیں جس میں پاکستان کامیاب رہا تھا، تاہم اس میچ میں کامیابی کے بعد اب پاکستان کا افغانستان کے خلاف ریکارڈ مزید مستحکم ہو گیا ہے۔ افغانستان نے کرکٹ کہاں سیکھی؟ افغانستان میں گزشتہ سالوں میں کرکٹ کو کافی فروغ ملا ہے اور اب افغان عوام میں بھی یہ کھیل مقبول ہو رہا ہے۔ افغانستان میں امن وامان کی ناقص صورتحال کے باعث کچھ سال قبل تک پاکستان ہی ان کا 'کرکٹ ہوم' تھا۔ بیشتر افغان کھلاڑی پاکستان میں ہی تربیت حاصل کرتے رہے ہیں۔ افغانستان کی کرکٹ ٹیم پاکستان کی مقامی ٹیموں کے ساتھ میچ کھیلتی رہی ہے تاہم حالیہ عرصے میں اب افغانستان کی ٹیم نے بھارت کو اپنا 'ہوم گراؤنڈ' بنا لیا ہے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ افغانستان کی ٹیم کو ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہا ہے، جبکہ ورلڈ کپ میں افغانستان کرکٹ ٹیم کی اسپانسر شپ بھی بھارتی کمپنی نے کی ہے۔ پاکستان افغانستان تعلقات میں تناؤ پاکستان اور افغانستان کے درمیان 2200 کلو میٹر پر محیط بارڈر ہے جسے ڈیورڈ لائن بھی کہا جاتا ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے سیاسی محاذ پر تعلقات میں تناؤ چلا آ رہا ہے، افغانستان کا پاکستان پر یہ الزام رہا ہے کہ وہ افغانستان میں مسلح گروپوں کی حمایت کرتا ہے جو افغانستان کی فوج اور سیکورٹی اداروں پر حملے کرتے ہیں۔ افغانستان کا یہ بھی شکوہ رہا ہے کہ پاکستان اس کے معاملات میں بیجا مداخلت کرتا ہے۔ پاکستان کا یہ اعتراض ہے کہ افغانستان نے پاکستان کو مطلوب دہشت گردوں کو پناہ دے رکھی ہے، یہ دہشت گرد با آسانی سرحد عبور کر کے پاکستان میں دہشت گردی کرتے ہیں۔ بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ کھیل اور سیاست کو الگ رکھنا چاہیے اور کھیل کو تفریح کے طور پر ہی دیکھنا چاہئے۔
from کھیل - وائس آف امریکہ https://ift.tt/2IXlYRP
from کھیل - وائس آف امریکہ https://ift.tt/2IXlYRP
0 Response to "میچ کے دوران شائقین کی ہنگامہ آرائی، آئی سی سی کا نوٹس"
Post a Comment