-->
بھارت اور چین میں فیصلہ کن مذاکرات کا آغاز

بھارت اور چین میں فیصلہ کن مذاکرات کا آغاز

بھارت اور چین کے مابین پیر کے روز بیجنگ میں باہمی فیصلہ کن مذاکرات کا آغاز ہوا۔ اس موقع پر بھارت کے خارجہ سکریٹری وجے گوکھلے نے چین کے اسٹیٹ قونصلر اور وزیر خارجہ وانگ ژی سے کہا کہ دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کی تشویش کے بارے میں حساس ہونے کی ضرورت ہے۔ یہ مذاکرات ایسے وقت ہو رہے ہیں جب ایک سال قبل چین کے مقام ووہان میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور چین کے صدر شی جن پنگ کے درمیان خوشگوار ملاقات کے باوجود باہمی رشتوں میں اختلافات ابھر کر سامنے آئے ہیں۔ مذاکرات میں جیش محمد کے چیف مولانا مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی بھارتی کوشش اور عالمی سطح پر باہمی رابطہ کاری کو ترجیح حاصل ہے۔ یہ بات چیت عالمی تعاون کے لیے دوسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے اجلاس سے عین قبل ہو رہی ہے۔ بھارت چین پاک اقتصادی راہداری کے سلسلے میں اپنی علاقائی تشویش کی وجہ سے ا س اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔ وجے گوکھلے نے وانگ سے بات چیت کے آغاز پر کہا کہ ووہان میں ہمارے رہنماؤں کی ملاقات کو ایک سال ہو گیا ہے۔ ہم اس ملاقات میں طے پانے والے امور کے نفاذ پر غور کریں گے۔ وانگ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اسٹریٹجک مواصلات میں اضافے کی ضرورت ہے۔ آپ ایک اور سفارتی مشن کے لیے بیجنگ آئے ہیں۔ چین اور بھارت دو ابھرتی ہوئی تجارتی منڈیاں اور ہمسایہ ملک ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ دونوں ملکوں کے لیے اسٹریٹجک مواصلات میں اضافے، باہمی سیاسی اعتماد میں استحکام اور عالمی و علاقائی امور پر اسٹریٹجک تعاون کو مضبوط کرنے کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ بھارت چین پاکستان اقتصادی راہداری کی وجہ سے بیلٹ اینڈ روڈ پروجکٹ کی مخالفت کرتا ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ یہ راہداری پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے ہو کر گزرتی ہے جسے وہ ’اپنا علاقہ‘ قرار دیتا ہے۔

from دنیا - وائس آف امریکہ http://bit.ly/2Dqcagg

Related Posts

0 Response to "بھارت اور چین میں فیصلہ کن مذاکرات کا آغاز"

ads

ads 2

Iklan Tengah Artikel 2

ads 3