-->
بنگلادیش میں انتخابات حزب اختلاف نے نتائج مسترد کر دیئے

بنگلادیش میں انتخابات حزب اختلاف نے نتائج مسترد کر دیئے

بنگلادیش کے الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد  کی اتحادی جماعتوں کو فاتح قرار دیے دیا ہے تاہم حزب اختلاف نے  دھاندلی کے الزامات عائد کرتے  ہوے انتخابی نتائج کو  مسترد کر دیا ہے۔   حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ  کی قیادت میں قائم اتحاد نے اب تک کے نتائج کے مطابق 300 میں سے 280 سے زائد نشتییں جیت لی ہیں جبکہ  حزب مخالف کی سب سے بڑی جماعت  بنگلادیش نیشنل پارٹی ' بی این پی ' جس نے 2014 کے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا صرف 7 نشستوں پر کامیابی حاصل کر سکی ہے۔ حزب مخالف کے رہنما کمال حسین کا کہنا ہے کہ 'بی این پی' کی قیادت میں قائم ان کے انتخابی اتحاد نیشنل یونٹی فرنٹ نے اتوار کے انتخابات  کو " ناقص " قرار دیتے ہوئے  الیکشن کمیشن سے  جتنی جلد ممکن ہو سکے  غیر جانبدار حکومت کے تحت نئے انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔ خبر رساں ادرے رائٹرز کے مطابق پولنگ کے دن تشدد کے  مختلف واقعات میں کم ازکم  17 افراد ہلاک ہوئے جبکہ حزب  اختلاف نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت نے انتخابات کے دوران یکساں موقع فراہم نہیں کیے گئے۔ کمال حسین نے رائٹرز کو بتایا " ماضی میں بھی خراب انتخابات ہوتے رہے ہیں  لیکن میں یہ کہوں گا کہ جس خراب طریقے  سے یہ انتخابات ہوئے اس کی پہلے کوئی مثال نہیں۔ " کمال  حسین نے دعویٰ کیا کہ ان کی جماعت کے امیدواروں نے  حکمران جماعت کے کارکنوں کو مبینہ طور پر بیلٹ باکس کو ووٹوں سے بھرتے ہوئے اور دھاندلی کرتے ہوئے دیکھا ۔ انہوں نے مزید کہا "صاف و شفاف انتخابات کا کم سے کم  معیار بھی ان انتخابات میں موجود نہیں تھا۔ " کمال حسین نے کہا کہ آئندہ کا لائحہ عمل وضح کرنے کے لئے وہ پیر کو حزب اختلاف کے اتحادی ارکان سے ملاقات کریں  گے۔ تاہم حسینہ شیخ کے بیٹے  اور عوامی لیگ کے رکن  سجیب وازد نے رائٹرز کو بتایا کہ  کسی بھی جماعت کو اس کے حق میں دوٹ دینے کے لیے ڈرایا دھمکایا نہیں گیا۔ انہوں نے بنگلادیش نینشل پارٹی پر انتخابات سے پہلے پرتشدد واقعات میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔   وازد نے ایک ای میل  میں کہا " مجموعی طور پر ووٹنگ کے دن پولنگ اسٹیشن پر  لوگوں کی طویل قطاریں تھیں اور ووٹنگ کا عمل پرامن رہا۔" دوسری طرف بنگلادیش کے الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ وہ  دھاندلی کے الزامات کی چھان بین کرے گا۔  انسانی حقوق کے عالمی ادارے ہیومن رائس واچ کے جنوبی ایشیا کی ڈائریکٹر میناکشی گانگولی نے ٹوئٹر پر بنگلادیش کے انتخابات  کی ساکھ پر سوال اٹھائے ہیں۔ انتخابات سے قبل سینکڑوں کی تعداد میں حزب اختلاف کے اراکان حزب اختلاف کے بقول خود ساختہ الزامات  کے تحت حراست میں لے لیا گیا تھا جبکہ حزب اختلاف کے کارکنوں کو مبینہ طور پر حکمراں جماعت کے کارکنوں  نے پولنگ اسٹیشن پر  جانے سے روکنے کے لیے  تشدد کا نشانہ بنایا۔ حسینہ شیخ  کی حکومت ان الزامات کو مسترد کرتی ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ ان کی جماعت عوامی لیگ کے کارکن حزب اختلاف کے حملوں  میں زخمی ہوئے۔ پولیس کے مطابق  انتخاب کے دن حکمراں جماعت عوامی لیگ کے  7 اور بنگلادیش نینشل پارٹی کے پانچ کارکن ہلاک جبکہ 20 زخمی ہوئے۔

from جنوبی ایشیا - وائس آف امریکہ http://bit.ly/2EYWu5e

Related Posts

0 Response to "بنگلادیش میں انتخابات حزب اختلاف نے نتائج مسترد کر دیئے"

ads

ads 2

Iklan Tengah Artikel 2

ads 3